الیکشن کمیشن اپنے الزام کی بنیاد پر انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم نہیں کر سکتی: وکیل پی ٹی آئی


عدالت واضح کر چکی ہے کہ اختیارات کا یکطرفہ استعمال کرکے آپ لوگوں سے اُن کے بنیادی حقوق نہیں چھین سکتے: احمد اویس کی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو— فوٹو: فائل
عدالت واضح کر چکی ہے کہ اختیارات کا یکطرفہ استعمال کرکے آپ لوگوں سے اُن کے بنیادی حقوق نہیں چھین سکتے: احمد اویس کی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو— فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے وکیل احمد اویس نے الیکشن کمیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی انتخابات باقاعدہ طریقے سے ہوئے جس کی ویڈیوز بھی موجود ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے الزام لگایا ہے کہ ہم نے چیف الیکشن کمشنر قانونی طریقے سے نہیں بنایا، لیکن اس بنیاد پر الیکشن کمیشن انٹراپارٹی انتخابات کالعدم قرار نہیں دے سکتی۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کے فیصلوں میں سپریم کورٹ یہ قرار دے چکی ہے کہ اختیارات کا یکطرفہ استعمال کرکے آپ لوگوں سے اُن کے بنیادی حقوق نہیں چھین سکتے۔

احمد اویس کا کہنا تھا کہ آج سپریم کورٹ میں ہم مزید دلائل دیں گے اور امید ہے سب بہتر ہوگا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے انتخابی نشان بلے سے متعلق الیکشن کمیشن کی اپیل پر چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کو بلے کے نشان سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور کوئی بھی ادارہ اس کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتا۔

پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے کہا عدالت نے مسابقتی کمیشن اور وفاقی محتسب کے کیسز میں اداروں کو اپنے فیصلوں کیخلاف اپیلوں سے روکا تھا، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا آئینی اداروں پر ان فیصلوں کا اطلاق ہو سکتا ہے؟ قانون اور آئین کے تحت قائم ادارے ایک جیسے نہیں ہو سکتے،آئین کے تحت بنا الیکشن کمیشن آئین کے مطابق ہی اختیارات استعمال کرے گا، کوئی ایسا فیصلہ دکھائیں جہاں آئینی اداروں کو اپیلوں سے روکا گیا ہو؟

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا تحریک انصاف کے گزشتہ پارٹی انتخابات2017 میں ہوئے تھے، پارٹی آئین کے مطابق تحریک انصاف2022 میں پارٹی انتخابات کرانے کی پابند تھی، الیکشن کمیشن نے پارٹی آئین کے مطابق انتخابات نہ کرانے پرپی ٹی آئی کو نوٹس جاری کیا۔



پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کے 234 حلقوں کیلئے امیدواروں کا اعلان کردیا

پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کے 234 حلقوں اور پنجاب اسمبلی کی 214 نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کردیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی کے 32 اور پنجاب اسمبلی کے 83 حلقوں پر امیدواروں کا اعلان زیرِ التوا رکھا گيا ہے ۔

پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ حاصل کرنے والے نمایاں امیدواروں میں شاہ محمود قریشی، زین قریشی ، عمر ایوب خان ، مراد سعید ، اسد قیصر ، راجا بشارت ، عالیہ حمزہ ، میاں اظہر ، یاسمین راشد ، شہریار آفریدی ، لطیف کھوسہ اور شیر افضل مروت شامل ہیں۔

کے علاوہ عامر ڈوگر ، جمشید دستی اور زرتاج گل وزیر کو بھی ٹکٹ جاری کر دیا گيا  ہے۔

کون کس حلقے سے کھڑا ہوگا؟


پی ٹی آئی کے مطابق این اے 47 اسلام آباد سے شعیب شاہین، این اے 55 راولپنڈی سے راجہ بشارت، این اے 58 چکوال سے ایاز امیر، این اے 90 میانوالی سے عمیر خان نیازی، این اے 4 سوات سے مراد سعید اور این اے 151 ملتان سے شاہ محمود قریشی تحریک انصاف کے امیدوار ہوں گے۔

لاہور سے پی ٹی آئی کی جانب سے این اے 118 سے عالیہ حمزہ، این اے 122 سے لطیف کھوسہ، این اے 128 سے سلمان اکرم راجہ اور این اے 130 سے یاسمین راشد امیدوار ہوں گے۔

لاہور سے پی ٹی آئی کی جانب سے این اے 118 سے عالیہ حمزہ، این اے 122 سے لطیف کھوسہ، این اے 128 سے سلمان اکرم راجہ اور این اے 130 سے یاسمین راشد امیدوار ہوں گے۔

اس کے علاوہ ین اے 175 مظفر گڑھ سے جمشید دستی، این اے 158 ڈی جی خان سے زرتاج گل اور این اے 19 صوابی سے اسد قیصر کو ٹکٹ دیا گیا ہے ۔

این اے 10 بونیر سے بیرسٹر گوہر علی خان اور این اے 18 ہری پور سے عمر ایوب خان پی ٹی آئی کے امیدوار ہوں گے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی نے این اے 56 سے شیخ رشید کے مقابلے میں شہریار ریاض کو ٹکٹ دیا جبکہ شخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کو بھی ٹکٹ نہیں دیا گیا۔

کراچی سے قومی اسمبلی کے امیدوار

پاکستان تحریک انصاف نےکراچی سے قومی اسمبلی کیلئے پارٹی ٹکٹوں کا بھی اعلان کر دیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق این اے 229 پر ولی محمد مغیری، این اے 230 پر مسرور سیال ، این اے 231 پر خالد محمود، این اے 232  پر علیم عادل شیخ  پی ٹی آئی کے امیدوار ہوں گے۔

این اے 233 پر ایڈووکیٹ حارث، این اے 234 سے فہیم خان ، این اے 235  پر سیف الرحمان ، این اے 236 پر عالمگیرخان، این اے 237  پر ایڈووکیٹ ظہور محسود، این اے 238 پر حلیم عادل شیخ ، این اے 239 پر یاسربلوچ، این اے 240 سے رمضان گھانچی ، این اے 241 سے خرم  شیر زمان، این اے 242 پر دوا خان کو ٹکٹ جاری کیا گیا۔

اس کے علاوہ این اے 243 پر ایڈووکیٹ شجاعت علی، این اے 244 پر آفتاب جہانگیر ، این اے 245 پر عطاءاللہ خان، این اے 246 پر ملک عارف اعوان ، این اے 247 پر بیر سٹر فیاض سمور ، 248 پر ارسلان خالد، این اے 249 پر بیرسٹر عزیر غوری اور این اے 250 پر ریاض حیدر پی ٹی آئی کے امیدوار ہوں گے۔

کراچی سے سندھ اسمبلی کے امیدوار

پاکستان تحریک انصاف  نے کراچی سے سندھ اسمبلی کے امیدواروں کے  ناموں کا بھی اعلان کر دیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق پی ایس 90 سے وقاص نیازی، پی ایس 91 سے عابد جیلانی ، پی ایس 92 سے واجد حسین ، پی ایس 93 سے ساجد میر، پی ایس 94 سے عبدالقدیر ، پی ایس 95 سے راجہ اظہر ، پی ایس 96 سے محمد اویس، پی ایس 97 سے ریحان سومرو ، پی ایس 98 سے جان شیر ، پی ایس 99 سے زین پرویز، پی ایس 100 سے محمد طحہٰ اور  پی ایس 101 سے بیرسٹرعلی طاہر امیدوار ہوں گے۔

اس کے علاہ پی ایس 102 سے جمال احمد ، پی ایس 103سے محمد پلھ ، پی ایس 104 سے امجد جہاں ، پی ایس 105 سے حنیف سواتی، پی ایس 106 سے سجاد سومرو،  پی ایس 107 سے خالد رائے ، پی ایس 108سے مراد شیخ ، پی ایس 109 سے بلال جدون،  پی ایس 110 سے ریحان ، پی ایس 111 سے امجد آفریدی، پی ایس 112 سے سربلند خان اور پی ایس 113 سے غلام قادر کو ٹکٹ جاری کیا۔

پی ایس 114 سے شبیر قریشی، پی ایس 115سے شاہ نواز جدون، پی ایس 116 سے ربستان خان ، پی ایس 117سے طارق حسن، پی ایس 118 سے صالح زادہ حسن خان ،پی ایس 119 سے سعید آفریدی، پی ایس 120 سے شفیق شاہ ، پی ایس 121 سے ڈاکٹر شکیل ، پی ایس 122 سے  فرحان غوری،  پی ایس 123 سے نعیم عادل شیخ ، پی ایس 124 سے نثار احمد ، پی ایس 125 سے فوزیہ صدیقی، پی ایس 126 سے رانا وسیم ، پی ایس 127 سے عرفان جیلانی ، پی ایس 128 سے خرم سعید، پی ایس 129 سے نوید صدیقی اور پی ایس 130 سے فیصل علی امیدوار ہوں گے۔


Comments